Friday, 14 August 2015

آزادی کے تقریبات یا تخریبات


گزشتہ رات پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں جشن آزادی اپنے اپنے انداز میں منایا گیا۔
خیبر پختونخواہ کے شہر پشاور میں بھی نوجوانوں کا ایک بڑا ہجوم دیکھنے کو ملا جو کہ اپنے انداز میں پاکستان سے محبت کا اظہار کر رہے تھے۔ اکابرین سے سننے میں آیا ہے کہ یہ دن تجدید عہد کا دن ہے، اس عہد کو تازہ کرنے کا کہ باہمی اتحاد برقرار رکھتے ہوئے ایک تنظیم کی شکل میں پورے یقین محکم کے ساتھ اس ملک کی ترقی کیلئے کوشاں رہیں گے۔ واقعی یہ وہی عہد ہے جو ایک ملک کو ترقی سے ہمکنار کرسکتاہے اور ترقی یافتہ ممالک کے صفوں میں لاکھڑا کر سکتا ہے لیکن پشاور کے باسیوں نے روایات برقرار رکھ کر ملک کو آگے لے جانے کی بجائے اس کو پیچھے لے جانے میں کو کسر نہیں چھوڑی۔
چہروں پر قسما قسم ماسک پہن کر اور اپنے وجود کے ظاہری حصوں کو ہرے رنگ سے رنگ کر یہاں کے قوانین کی دھجیاں اڑائی گئی۔ نام نہاد آزادی سے دوسروں کی آزادی سلب کردی گئی اور شہر کے مصروف تریں شاہراہوں پر الٹی سمت تیز ترین ڈرائیونگ کرکے ریکارڈز بنائے گئے، بیج سڑک تیز ڈرائیو کرتے ہوئے اچانک ڈرفٹنگ اور ون وہیلنگ کے کرتب دکھا کر لوگوں اور خود کو محظوظ کرنے کی جان لیوا کوششیں کی گئی اور جگہ جگہ بنگھڑے ڈال کر روڈ کو ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بند کردیے گئے۔
سمجھ نہیں آرہا تھا کہ ہم تجدید عہد کررہے تھے کہ تردید عہد۔ بے شک یہ ان قوتوں کے ساتھ تجدید عہد ہے جو کہ اس بارود زدہ ملک کو اور تاریکیوں میں ڈبونا چاہتے ہیں اور اس کے باشندوں کو پتھر کے زمانے میں بیجھنے کی باتیں کرتے ہیں۔
کل رات کے اس جنونیت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کوبھی بے بس کیا وہ صرف خاموش تماشائی بن کر تماشا دیکھتے رہے لیکن ان لوگوں کو کسی میں روکنے کی جراٗت نہیں ہوئی۔
کل یہ بات مجھ پر واضح ہو گئی کہ اگر یہ پسماندہ عوام ملکر کوئی بھی کام کرنا چاہےتو کوئی ان کے راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ تو کیوں نہ ملکر یک آواز ہو کر اس ملک کے چوروں، لٹیروں، دہشتگردوں اور ان پالیسی میکرز کے خلاف متحد ہوکر لڑے جو کبھی امریکہ ، کبھی یورپ اور کبھی عرب کے غلام بن کر ہماری آزادی چھین کر ہمیں زندہ درگور کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ اورہماری اصل آزادی، اس ملک میں امن کی فضا کو فروغ دینے اور ملک کو ترقی یافتہ قوموں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا کرنے کا صرف یہی ایک رستہ ہے کہ ان 
 مگرمچوں سے چھٹکارا پالے ورنہ موجودہ حالات سے بدتر ہونے کیلئے پہلے سےرستے ہموار ہوچکے ہیں۔
Amn Park (Gora Qabristan Chowk)
A young boy drifting his bike at University road
Add caption
Boys colored their faces with Pakistan flag




No comments:

Post a Comment